خواتین کی نازک جلد کو بہت زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، ذرا سی لاپرواہی ان کے حسن کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
بعض خواتین ویسے تو اپنی جلد کا بہت خیال رکھتی ہیں، لیکن کچھ منفی عادات کی بنا پر اپنی جلد کو نقصان پہنچاتی رہتی ہیں۔ یہ منفی عادات ایک طرف آپ کی منفی بدن بولی کی عکاسی کرتی ہے، تو دوسری طرف آپ کے اچھے بھلے روپ کو بھی براہ راست متاثر کر رہی ہوتی ہیں۔ ذیل میں ان عادات پر قابوپانے کے لیے کچھ اہم چیزوں کی نشان دہی کی جا رہی ہے۔
ہونٹ چبانا
بہت سی خواتین لا شعوری طور پر ہونٹ چبانے کی عادت میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔ گرمی کے دنوں میں جب ہونٹ خشک ہونے لگتے ہیں تو وہ انہیں چبانے کے ساتھ ان پر بار بار زبان پھیرنے لگتی ہیں، جس سے ہونٹ موٹے ہو کر بد نما نظر آنے لگتے ہیں۔ اس عمل سے ہونٹوں پر پپڑی سی جمنے لگتی ہے۔ ڈاکٹر اس ضمن میں خواتین کو ہونٹ ملائم رکھنے کے لیے کسی اچھی کریم یا پیٹرولیم جیلی کے استعمال کی ہدایت دیتے ہیں۔ خاص طور پر خواتین کو چاہیے کہ رات میں سوتے وقت ہونٹوں پر کوئی اچھی کریم لگا کر سوئیں۔ دن میں جب بھی گھر سے باہر جائیں، تو انہیں چاہیے کہ وہ ہونٹوں کی تازگی کو برقرار رکھنے کے لیے کسی معیاری لپ اسٹک یا گلوس کا استعمال کریں۔
چہرہ رگڑ کر پونچھنا
جن خواتین کی جلد زیادہ چکنی ہوتی ہے، وہ چہرے کو بہت رگڑتی ہیں۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ چہرے کی جلد کو حد سے زیادہ رگڑنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر چہرے پر مہاسے اور دانے ہوں، تو وہ چھل جاتے ہیں اور ان میں سوزش ہونے لگتی ہے۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ چہرہ زیادہ زور سے پونچھنے سے جلد کے نیچے خون کی باریک نسیں بھی متاثر ہو جاتی ہیں اور زخم پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لیے جب چہرے کو صاف کیا جائے، تو اس بات کا خیال رکھا جائے کہ رومال یا ٹشو پیپر نرم ہو اور اسے نہایت آہستگی سے استعمال کیا جائے۔ بہتر ہوگا کہ کسی معیاری صابن سے چہرہ دھولیا جائے۔
میک اپ کے پرانے برش
چہرے کی صفائی کے دوران خواتین گندے ٹشو پیپر استعمال کرنے سے اجتناب کرتی ہیں، لیکن میک اپ کے لیے لا شعوری طور پر پرانے برش یا اسفنج استعمال کر رہی ہوتی ہیں۔ اس سے چہرے کی جلد چھل جاتی ہے اور سوزش ہونے لگتی ہے۔ جلد کی حفاظت کے لیے نئے برش اور اسفنج کا استعمال کریں اور ان پر فائونڈیشن لگالیں، برش کو ہر ہفتے تبدیل کرتی رہا کریں۔ اسفنج کو دوبارہ استعمال کرنے سے پہلے ان کا صاف کرنا نہایت ضروری ہے۔
ناخن رگڑ کر صاف کرنا
ناخنوں کو صاف کرنے کے لیے بعض خواتین انھیں کھرچنے لگتی ہیں، جو بہت خراب عادت ہے، اس سے نہ صرف یہ کہ ناخنوں کی چمک جاتی رہتی ہے، بلکہ یہ کمزور بھی ہو جاتے ہیں اور اصل بات یہ ہے کہ ناخن کو بار بار صاف کرنا ضروری نہیں ہے۔ نیل پالش صاف کرنے کے لیے دست یاب کیمیکل استعمال کیے جائیں اور ناخنوں کے سوکھنے پر ان پر پھر سے پالش لگالی جائے۔
فون کا بہت زیادہ استعمال
فون کے زیادہ استعمال سے بھی ہماری جلد متاثر ہوتی ہے۔ ایسی خواتین جو بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرتی ہیں، ان کے کان کے قریب مہا سے ہونے لگتے ہیں۔ ٹیلی فون کے ریسیور سے بار بار رگڑ لگنے کی وجہ سے جلد متاثر ہونے لگتی ہے چناں چہ فون کے ریسیور کو تھِنر (THINNER) سے صاف کرتے رہیں۔